Showing posts with label pakistani news. Show all posts
Showing posts with label pakistani news. Show all posts

Monday 6 May 2013

Nasir Malik


Friday 3 May 2013

News





























Friday 26 April 2013

news


Thursday 25 April 2013

news


Tuesday 16 April 2013



بلور کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، 5 پولیس اہلکار ، ایک صحافی بھی جاں بحق، 9زخمیوں کی حالت نازک

پشاور (کرائم رپورٹر، بیورو رپورٹ) پشاور میں یکہ توت کے علاقہ منڈا بیری میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ کے دوران خودکش دھماکے سے 18 افراد جاں بحق اور 45 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں پانچ پولیس اہلکار اور ایک صحافی بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق اندرون شہر کے علاقہ مندابیری میں انتخابی مہم کے سلسلہ میں اے این
 پی کی کارنر میٹنگ جاری تھی جہاں پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور بھی شریک تھے۔ پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے ا ڑایا جس کے نتیجے میں 16 افراد جاں بحق اور 45 سے زیاد زخمی ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک مقامی صحافی بھی شامل ہے جبکہ زخمی ہونے والوں میں ایک نجی ٹی وی چینل کار رپورٹر بھی شامل ہے۔ دھماکے غلام احمد بلور دھماکے میں معجزانہ طور پر بچ گئے ا ور انہیں معمولی زخم آئے۔ اے آئی جی بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک کے مطابق دھماکہ خود کش تھا جس میں 5 سے 6 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔ شفقت ملک کے مطابق حملہ آور کی ٹانگیں بھی ملی ہیں۔ دوسری جانب خود کش حملہ کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔ دھماکے میں پانچ سے چھ کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ٗہارون بلور کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی،خود کش حملہ آور کی ٹانگیں اور سر مل گیا۔ تفصیلات کے مطابق دھماکہ منگل کی شب یکہ توت میں ہوا جہاں نزدیک ہی صوبہ خیبر پختونخوا کی سابق حکمران جماعت اے این پی کا جلسہ ہو رہا تھا۔ جلسے میں اے این پی کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے غلام احمد بلور اور ان کے بھتیجے اور صوبے کے سابق سینئر وزیر بشیر بلور کے بیٹے ہارون بلور شریک تھے۔ ادھر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یار ولی نے دھماکے کی کارروائی پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کو روزانہ دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے دہشتگردی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھا ہے جس کی کاپی وزیر اعظم کو بھی بھیجی گئی تھی مگر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ انہوں نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ نگران حکومت عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں اور امیدواروں کو تحفظ فراہم کرے۔ دریں اثنا صدر آصف علی زرداری، نگران وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ صدر زرداری نگران حکومت اور سیاسی رہنماؤں نے دہشتگردی کے واقعہ کو انتخابات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیا۔ صدر آصف علی زر داری، نگران وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو، نگران وزیر اعلیٰ طارق پرویز، نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی، نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان، نگران وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری، سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، مسلم لیگ (ن)کے رہنما میاں نواز شریف، میاں شہباز شریف، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یار ولی، سابق وفاقی وزراء قمر زمان کائرہ، چودھری احمد مختار، اعجاز الحق، شیخ رشید، مولانا فضل الرحمن، سید منور حسن سمیت متعدد سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی ۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے عوامی نیشنل پارٹی کے جلسے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر سردار ثنا اللہ خان زہری کے قافلہ پر خضدار میں حملہ کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو افسوسناک واقعہ کی رپورٹ پیش کرنے اور صوبائی حکومت اور متعلقہ حکام کو زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائے گی اور شدت پسندوں کی ایسی بزدلانہ کارروائیاں حکومت کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو اپنے جواررحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبرجمیل عطا کرے۔ وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے عوامی نیشنل پارٹی کے جلسے اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ثناء اللہ زہری کے قافلہ پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیر داخلہ اور صوبائی حکومت کو واقعہ کی جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اپنے بیان میں وزیراعظم نے حملہ میں ثناء اللہ زہری کے بھائی، بھتیجے اوربیٹے کی ہلاکت پر دکھ اور صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام سیاسی رہنماؤں کی سکیورٹی بڑھائی جائے اور اس طرح کے واقعات سے بچنے کیلئے مناسب انتظامات کئے جائیں۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ ثناء اللہ زہری کے تعاون سے زخمیوں کو ہرممکن مدد فراہم کی جائے۔ وزیراعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق ہونے والوں کی روح کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور سوگوار خاندانوں کو یہ صدمہ برداشت کرنے کاحوصلہ دے۔

عوام نااہل حکمرانوں سے لوڈشیڈنگ عذاب کا حساب لینگے: شہباز شریف

زربابا چالیس چوروں نے ملکی وسائل کو نہ لوٹا ہوتا تو قوم کو اندھیروں کا سامنا نہ کرنا پڑتا




لاہور (وقائع نگار خصوصی) سابق وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آمرمشرف اور پیپلزپارٹی کی کرپٹ حکومتوں نے پاکستان کو کئی عشرے پیچھے دھکیل دیا۔ اس وقت ملک جس سنگین صورتحال سے نکالنے کے لیے مسلم لیگ (ن) کا اکثریت سے حکومت میں آنا ضروری ہے کیونکہ 98ء میں جب نواز شریف دوتہائی اکثریت سے


حکومت میں تھے تو ہم نے پاکستان کا دفاع مضبوط بنانے کے لیے 28ء مئی 1998ء کو ایٹمی دھماکے کیے اور اب گیارہ مئی کا الیکشن جیت کر مسلم لیگ ن پاکستان کو خوشحال بنانے کے لیے معاشی دھماکے کرے گی۔ گزشتہ روز کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں چن چن کرقومی ادارے تباہ کیے اور آج سٹیل ملز، پی آئی اے اور ریلوے جیسے محکمے بدترین تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔بدقسمتی کی انتہا یہ ہے کہ نیب سمیت جو محکمے کرپشن کو روکنے کے ذمہ دار تھے آج کرپٹ حکمرانوں کے مالی مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں۔ انہوں کہا کہ پیپلزپارٹی کے حکمرانوں کا لوٹ مار کا کمایا ہوا سرمایہ اب الیکشن مہم پربے دریغ خرچ کر کے بڑے بڑے اشتہارات کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر یہ کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر زربابا چالیس چوروں نے ملکی وسائل کو بے دردی سے نہ لوٹا ہوتا تو قوم کو آج لوڈشیڈنگ کے اندھیروں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ پاکستانی قوم آنے والے انتخابات میں نااہل حکمرانوں سے لوڈشیڈنگ کے عذاب کا حساب لے گی۔ انہوں نے کہا کہ 1999ء کے اواخر میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خلاف بغاوت کے وقت پاکستان کی بجلی کی پیداوار 7399 میگاواٹ تھی اور پاکستان بھارت کو بجلی برآمد کرنے کی پیش کش کر رہا تھا۔
شہباز شریف

بلاول ہی پارٹی کی انتخابی مہم چلائینگے: قمرزمان کائرہ


اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم چلائیں گے
باقی صفحہ 4بقیہ نمبر 11

، اس حوالہ سے کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت دہشت گردی کی صورتحال کا سامنا کر رہی ہے تاہم ہم ایسی صورتحال سے خوفزدہ ہونے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر اس کے حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد کرانا چاہیے لیکن ریٹرننگ افسران کو امیدواروں سے بے تکے سوالات نہیں کرنے چاہئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو گزشتہ انتخابات کے مواقع پر بڑے بڑے جلسوں سے لیکن صورتحال کچھ مختلف ہے۔

Archives